تعبیر

Would you like to react to this message? Create an account in a few clicks or log in to continue.

2 posters

    اے ۔۔کاش ہم کو بھی ندامت کے یہ آنسو نصیب ہوتے

    اعجازالحسینی
    اعجازالحسینی


    Posts : 184
    Join date : 17.02.2010

    اے ۔۔کاش ہم کو بھی ندامت کے یہ آنسو نصیب ہوتے Empty اے ۔۔کاش ہم کو بھی ندامت کے یہ آنسو نصیب ہوتے

    Post by اعجازالحسینی Sat Feb 20, 2010 5:47 pm

    حضرت شاہ وصی رحمة الله علیہ نے اپنے ایک رسالہ میں حضرت عمر رضی الله عنہ کا، جو حاکم وقت ہیں، اپنی غلطی کا برملا اعتراف کرتے ہوئے خوف وخشیت خداوندی کے تصور سے رونے کا درج ذیل واقعہ ذکر فرمایا ہے :

    حضرت عمر رضی الله عنہ ایک مرتبہ حضرت ابن مسعود رضی الله عنہ کے ساتھ رات میں گشت لگا رہے تھے، ایک دروازہ کے سوراخ سے جھانکا تو ایک بوڑھے کو دیکھا،جس کے سامنے شراب تھی اور گانے والی لڑکیاں تھیں، پس یہ دونوں حضرات دیوار پھلانگ کر بڈھے کے پاس گئے اور فرمایا کہ تم جیسے بوڑھے کا اس حال پر ہونا کیا ہی برا ہے ؟! تو وہ بوڑھا کھڑا ہوا او رکہا اے امیر المومنین! آپ کو میں قسم دیتا ہوں کہ آپ میرے متعلق کوئی فیصلہ نہ فرمائیں یہاں تک کہ میں کلام کر لوں، حضرت عمر رضی الله عنہ نے فرمایا کہ کہو کیا کہتے ہو ؟ بوڑھے نے کہا کہ اگر میں نے ایک امر میں الله تعالیٰ کی نافرمانی کی تو آپ نے تین باتوں میں معصیت کی ، حضرت عمر رضی الله عنہ نے فرمایا وہ کون کون ہیں ؟ اس نے کہا (پہلی بات یہ کہ ) آپ نے تجسس کیا اور اس سے الله تعالیٰ نے منع فرمایا ہے۔ چناں چہ ارشاد ہے﴿ولا تجسسوا﴾ (حجرات:12) (اور دوسری معصیت یہ کہ ) آپ گھر کے پیچھے سے کود کر گھر میں آئے، حالاں کہ الله تعالیٰ نے ارشا د فرمایا ہے کہ: ﴿واتوا البیوت من ابوابھا﴾․ (بقرہ:189)

    ( گھروں میں ان کے دروازے سے آؤ یعنی ان کے پیچھے سے نہ داخل ہو۔) اور الله تعالیٰ نے یہ بھی ارشاد فرمایا ہے: ﴿لیس البر بان تاتوا البیوت من ظھورھا﴾․ (بقرہ:189)

    یعنی نیکی یہ نہیں ہے کہ گھروں میں ان کے پیچھے سے داخل ہو، (اور تیسری غلطی یہ کہ) بغیر اجازت کے آپ گھر میں تشریف لائے۔

    حالاں کہ الله تعالیٰ نے ارشاد فرمایا :﴿ لاتدخلوا بیوتا غیر بیوتکم حتی تستانسوا وتسلموا علی اھلھا﴾․(نور:27)
    یعنی اپنے گھروں کے علاوہ گھروں میں داخل نہ ہو یہاں تک کہ اجازت لے لو اور اہل خانہ کو سلام کر لو۔

    حضرت عمر رضی الله تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ تم نے سچ کہا! پس کیا تم مجھ کو معاف کر دوگے؟ اس بوڑھے نے کہا الله تعالیٰ آپ کو معاف فرمائے ۔ اس کے بعد حضرت عمر رضی الله عنہ باہر تشریف لائے اس حال میں کہ آپ رو رہے تھے اور یہ فرمارہے تھے کہ ہلاکت ہے عمر کے لیے، اگر الله تعالیٰ نے مغفرت نہ فرمائی۔

    اپنے کو مخاطب کرکے فرماتے تھے کہ ” تم جانتے ہو کہ آدمی ایسی حالت کو اپنے اہل وعیال سے بھی چھپانا چاہتا ہے اور یہ اب کہے گا کہ مجھ کو امیر المومنین نے دیکھ لیا“۔
    کاش! ہمارے اندر خوف خدا اور یوم الحساب کا وہ شعور بیدار ہو جاتا، جس نے امیر المومنین کو رلادیا اور فرمارہے تھے کہ ہلاکت ہے عمر کے لیے اگر الله تعالیٰ نے مغفرت نہ فرمائی۔اگر ہمارے اندر یہ بات ہوتی تو شاید امت کو اتنے برے دن نہ دیکھنے پڑتے، جن سے وہ آج دو چار ہے
    أضواء
    أضواء
    Administrater
    Administrater


    Posts : 762
    Join date : 14.01.2010
    Location : دمــام (سعوديــه )

    اے ۔۔کاش ہم کو بھی ندامت کے یہ آنسو نصیب ہوتے Empty Re: اے ۔۔کاش ہم کو بھی ندامت کے یہ آنسو نصیب ہوتے

    Post by أضواء Tue Feb 23, 2010 10:06 pm

    جزيت خير الجزاء بموضوعك و بارك الله فيك ...

    اے ۔۔کاش ہم کو بھی ندامت کے یہ آنسو نصیب ہوتے Jazak

      Current date/time is Mon May 20, 2024 1:40 am