تعبیر

Would you like to react to this message? Create an account in a few clicks or log in to continue.

2 posters

    ’پاکستان کے امیر، پاکستان کے غریب‘

    اعجازالحسینی
    اعجازالحسینی


    Posts : 184
    Join date : 17.02.2010

    ’پاکستان کے امیر، پاکستان کے غریب‘ Empty ’پاکستان کے امیر، پاکستان کے غریب‘

    Post by اعجازالحسینی Wed Feb 24, 2010 7:29 pm

    الیکشن کمیشن کے اب تک مرتب کردہ گوشواروں کے مطابق وزیرِ خزانہ کے اثاثے سب سے زیادہ اور مولانا گل نصیب کے اثاثے سب سے کم ہیں۔
    پاکستان کے الیکشن کمیشن نے چار سو چالیس سے زائد ارکان پارلیمنٹ کے ارکان کے اثاثوں کی فہرست مرتب کرنا شروع کردی ہے۔


    الیکشن کمیشن کے اہلکار کے مطابق اس فہرست میں سب سے غریب مولانا گل نصیب ہیں جن کے پاس آٹھ مرلے کے گھر کے علاوہ ساٹھ گرام سونا بھی شامل ہے۔
    ’پاکستان کے امیر، پاکستان کے غریب‘ 15823385

    الیکشن کمیشن کے اہلکار کے مطابق پاکستانی وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے جو گوشوانے جمع کروائے ہیں اُن کے مطابق وزیر اعظم کے پاس تریسٹھ لاکھ روپے کا گھر اور ایک کروڑ اکیس لاکھ روپے کا بینک بیلنس ہے۔

    قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چوہدری نثار علی خان کے پاس لاہور اور راولپنڈی میں رہائشی پلاٹ کے علاوہ اسلام آباد اور چکری میں زرعی اراضی بھی ہے۔

    قومی اسمبلی کی سپیکر فہمیدہ مرزا کے کُل اثاثوں کی مالیت ساڑھے پانچ کروڑ روپے ہیں۔ سپیکر قومی اسمبلی کے شوہر ڈاکٹر ذوالفقار مرزا سندھ کابینہ میں وزیر داخلہ ہیں۔

    الیکشن کمیشن کے اہلکار کے مطابق اس فہرست کے مطابق حکمراں جماعت پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹرز اثاثے رکھنے کے حوالے سے سب سے اُوپر ہیں۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے تیار کی جانے والی فہرست کے مطابق سب سے زیادہ اثاثے پاکستان کے وزیر خزانہ شوکت ترین کے ہیں اور اُن کے اثاثوں کی مالیت اربوں روپے میں ہے۔

    شوکت ترین کے پاس چوّن کروڑ پچپن لاکھ کی جائیداد، دو کروڑ اٹھارہ لاکھ روپے کی گاڑیاں اور مختلف مالیاتی ادراوں اور بینکوں میں تین ارب روپے کی سرمایہ کاری بھی ہے۔


    ظاہر اثاثوں کے اعتبار سے سینیٹر اور وزیر داخلہ رحمان ملک دوسرے نمبر پر ہیں اور ان کے اثاثوں کی مالیت کروڑوں روپے میں ہے۔
    دوسرے نمبر پر حکمراں جماعت سے تعلق رکھنے والے سینیٹر اور وزیر داخلہ رحمان ملک ہیں جن کے اثاثوں کی مالیت کروڑوں روپے میں ہے۔

    ’پاکستان کے امیر، پاکستان کے غریب‘ 31485760

    وزیر داخلہ کے پاکستان میں دو گھر ہیں ایک گھر کراچی میں ہے جس کی مالیت چھ لاکھ روپے ہے جب کہ دوسرا گھر صوبہ پنجاب کے شہر سیالکوٹ میں ہے جس کی مالیت ایک کروڑ روپے ہے۔

    اس کے علاوہ اُن کے پاس بی ایم ڈبیلو گاڑی ہے جس کی مالیت اکتیس لاکھ پچاس ہزار روپے ہے۔ اس کے علاوہ ایک لاکھ چوراسی ہزار روپے کا بینک بیلنس ہے۔

    وزیر داخلہ کی لندن میں جائیداد کی مالیت اُنتیس کروڑ پچاس لاکھ روپے ہے جب کہ بیرون ملک تین لاکھ ڈالر کا کاروبار ہے جو اُن کی اہلیہ کے نام ہے علاوہ ازیں پچاس تولے زیورات بھی اُن کی اہلیہ کے نام ہیں۔

    مذکورہ دو نوں وفاقی وزرا کے اثاثوں کی تفصیلات پہلی مرتبہ سامنے آئی ہیں۔

    سابق وزیر اعلی پنجاب چوہدری پرویز الہی کے اثاثوں کی مالیت اکتیس کروڑ روپے ہے۔

    سینیٹ کے چئرمین فاروق ایچ نائیک کا تعلق بھی حکمراں جماعت پاکستان پیپلز پارٹی سے ہے اور اُن کی جائیداد اور دیگر اثاثوں کی مالیت تیرہ کروڑ سے زائد ہے۔

    ’پاکستان کے امیر، پاکستان کے غریب‘ 10458084

    قائد حزب اختلاف چوہدری نثار علی خان کے پاس لاہور اور راولپنڈی میں رہائشی پلاٹ کے علاوہ اسلام آباد اور چکری میں زرعی اراضی بھی ہے۔

    سابق وزیر اعظم اور پاکستان مسلم لیگ قاف کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کے لاہور اور اسلام آباد میں واقع دو گھروں میں آدھا حصہ ہے جن کی مالیت 72 لاکھ روپے ہے جبکہ تین کروڑ اڑسٹھ لاکہ روپے بینک بیلنس ہے۔

    مسلم لیگ قاف کے ایک دھڑے ہم خیال گروپ کے سربراہ سیلم سیف اللہ خان کے اثاثوں کی مالیت آٹھارہ کروڑ اکیس لاکھ ہے اس کے علاوہ بارہ لاکھ روپے کی گاڑیاں اور بارہ لاکھ کے طلائی زیورات بھی ہیں۔

    سینیٹ میں پاکستان مسلم لیگ نون کے چئرمین راجہ ظفرالحق کی بیس لاکھ روپے کی جائیداد کے علاوہ تین لاکھ پچھتر ہزار روپے بینک بیلنس ہے۔

    قومی سلامتی کے بارے میں پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی کے چئرمین رضا ربانی کا کراچی میں ایک گھر ہے جس کی مالیت پچپن لاکھ روپے ہے۔ لاہور میں بھی اُن کا ایک گھر ہے جس کی مالیت پچاس لاکھ روپے ہے اس کے علاوہ بیس لاکھ روپے کا بینک بیلنس بھی ہے۔

    حکمراں اتحاد میں شامل متحدہ قومی موومنٹ کے سینیٹر احمد علی کی ایک کروڑ پینتالیس لاکھ روپے کی جائیداد ہے اس کے علاوہ پچاس لاکھ روپے کی دو گاڑیاں بھی اُن کی ملکیت ہیں۔ احمد علی خزانے سے متعلق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے چیئرمین بھی ہیں۔

    جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر پروفیسر خورشید احمد کے پاس چالیس لاکھ روپے کے گھر کے علاوہ چالیس لاکھ روپے کی اراضی بھی ہے۔

    حکمراں اتحاد میں شامل عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات زاہد خان کے پاس پچاس لاکھ روپے کی جائیداد کے علاوہ چار لاکھ روپے کا بینک بیلنس بھی ہے

    حکمراں اتحاد میں شامل ایک اور جماعت جمعت علمائے اسلام (ف) سے تعلق رکھنے والے سینیٹر طلحہ محمود کی جائیداد کی مالیت ساڑھے چار کروڑ روپے ہے جبکہ بتیس لاکھ روپے کا کاروبار اور اُناسی لاکھ روپے بینک اکاؤنٹ میں ہیں۔

    طلحہ محمود داخلہ کے بارے میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے چئرمین بھی ہیں۔

    پاکستا ن پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر فیصل رضا عابدی کے پاس اٹھانونے لاکھ کی جائیداد کے علاوہ اُنتالیس لاکھ روپے کی گاڑیاں اور ستر ہزار روپے کا بینک بیلنس بھی ہے۔

    الیکشن کمیشن کے اہلکار کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی اور تین صوبائی اسمبلیوں کے ارکان کے اثاثوں کی فہرستیں مرتب کر لی گئی ہیں۔
    أضواء
    أضواء
    Administrater
    Administrater


    Posts : 762
    Join date : 14.01.2010
    Location : دمــام (سعوديــه )

    ’پاکستان کے امیر، پاکستان کے غریب‘ Empty Re: ’پاکستان کے امیر، پاکستان کے غریب‘

    Post by أضواء Wed May 05, 2010 8:38 am

    الله يجزاك خير

      Current date/time is Mon May 20, 2024 1:40 am