تعبیر

Would you like to react to this message? Create an account in a few clicks or log in to continue.

2 posters

    والدین اور ان کی اولادیں

    کامران خان
    کامران خان


    Posts : 323
    Join date : 17.02.2010
    Location : Abu Dhabi

    والدین اور ان کی اولادیں Empty والدین اور ان کی اولادیں

    Post by کامران خان Sat Mar 13, 2010 9:08 pm

    والدین اور ان کی اولادیں

    اللہ تبارک و تعالیٰ نے اس کرہ ارض پر جتنی مخلوقات بنائیں ان میں سب سے افضل و اشرف انسان کی تخلیق ہے اسی لئے انسانوں کو اشرف الخلوقات بھی کہا گیا ہے، پھر ان کے قبیلے، گروہ اور خاندان بنائے گئے تاکہ اس کے ذریعے لوگ ایک دوسرے کو پہچانیں و جانیں۔ قبل زمانہ خاندان کا تصور بہت بڑا ہوا کرتا تھا۔ مگر اب خاندان کا دائرہ سمٹ سمٹا کر بہت محدود ہو گیا ہے۔ بس ماں باپ دادا دادی نا نانانی اور اولاد تک۔ والدین کی محبت اپنی اولاد سے مسلم ہے یعنی بے غرض اور بے لوث محبت، انمول محبت، اولاد کی پرورش و پرداخت جس محنت ، خلوص اور ہر طرح کے آلام ومصائب کا مقابلہ کرکے کی جاتی ہے اسے تمام دنیا کے انسان بلا امتیاز رنگ و نسل بکوبی جانتے ہیں اولاد کو سنوارنے نکھارنے اور کامل بنانے میں والدین وہ سب کچھ کرتے ہیں جو وہ کر سکتے ہیں لیکن وہی اولاد جب بڑی ہو کر ضعیف، معذور اور محتاج خدمت والدین کے ساتھ سرکشی، لا پروائی اور بے رخی کا برتاﺅ کرنے لگتی ہے تو غور کیجئے اس وقت والدین کے دلوں پر کیا گزرتی ہے۔ اسی کیفیت پر ایک مجبور اور لاچار باپ نے کہا ہوگا کہ ”بوڑھوں سے لوگ کہاں تک وفا کریں۔ ان کو نہ آئے موت تو بوڑھے بھی کیا کریں۔“ یہ موت کی آرزو کس لئے کی جارہی ہے اسی لئے کہ ناخلف اور نالائق اولادیں اس عالم پیری میں والدین (دادا، دادی، نانا، نانی) کو ایک ناکارہ اور فاتر العقل شئے سمجھنے لگتی ہے ناقابل برداشت بوجھ سمجھا جانے لگتا ہے۔ اس کا کھانا اس کی خدمت گذاری اس کی دیکھ بھال یہاں تک کہ اس کا وجود بھی شاق گزرنے لگت ہے۔

    حالانکہ اللہ پاک نے فرمایا” اللہ کی بندگی کے بعد والدین کی اطاعت کی جائے۔ جگہ جگہ پر قرآن مقدس میں اللہ تعالیٰ نے والدین کے احسانات کو یاد دلا کر اولاد کو ہدایت کی ہے کہ والدین کو محبت بھری نگاہ سے دیکھنا اور احادیث میں ماں باپ پر محبت کی نگاہ سے دیکھنے کو حج کے ثواب کے برابر ثواب کا درجہ رکھتا ہے۔ ہمارا دینی، علمی و ادبی اثاثہ اردو زبان میں ہے جسے ہم نے کوڑے کے ساتھ گھروں سے نکال باہر کردیا ہے۔ مگر افسوس کہ آج کے اس وحشت زدہ مغربی کلچر نے اسلامی تعلیمات، اسلامی تہذیب و تمدن کو پوری طرح تباہ و غارت کرکے رکھ دیا ہے۔ احادیث مبارکہ اور اسلامی کتب میں بارہا کہا گیا ہے کہ اولاد کو ابتدائی عمروں میں دینی اور اسلامی تہذیب سے پوری طرح آراستہ کرادیا جائے تاکہ بچے اسلامی تعلیمات کے مطابق ہی بقیہ زندگی کا سفر طے کریں اور کہیں بھی وہ صراط مستقیم سے گمراہ نہ ہو سکیں۔ مگر برا ہو مغربی تہذیب و تمدن کا اور مغرب زدہ والدین و سرپرستوں کا بھی کہ انہوں نے خود کا بھی اورپنی نسلوں کا بھی آخرت تاریک بنا کر چھوڑ دیا۔ وہ جگہیں جہاں سے دین کی آبیاری اور سیرابی ہوتی تھیں۔ یعنی مکاتیب و مدارس کو مکمل و یکسر بلا بیٹھے اور لگے انگریزی اسکولوں اور انگریزی تہذیب کو گلے لگانے۔ چنانچہ مشہور مثل ہے ”کوا چلا ہنس کی چال تو اپنی ہی چال بھول بیٹھا۔“ اب تو جس طرح کا پودا لگایا ہے اسی طرح کا پھل کھانا ہی پڑے گانہ ۔ اپنی مادری زبان اردو سے ناطہ ہی ختم کر بیٹھے، افسوس۔

    احادیث میں بتلایا گیا ہے کہ والدہ کے قدموں میں جنت ہے اور والد اس جنت کا دروزہ ہے اور آج بچوں یا اولاد کو بگاڑنے میں ’والدہ محترمہ‘ کا نمایاں حصہ ہے کیونکہ آج کی مائیں دین سے نا آشنا، اردو زبان و ادب سے بیگانہ ، اسلامی تہذیب و تمدن سے عاری اور غیر اسلسمی رسوم و رواج، واہیات و خرافات میں اپنی مثال آپ۔ اور اولاد کا واسطہ بیشتر ماں سے ہی رہتا ہے آج کی یہ مائیں صرف سطحی محبت اور ممتا ہی اپنی اولاد کو دے سکتی ہیں بلکہ دیتی ہیں ان کے پاس اسلامی درسیات کا تو فقدان ہے ان کے سامنے اسلام کی ان کی مثالی ماﺅں کا کردار کہاں ہے۔ جنہوں نے جانباز اور مدبر و شجاع اسلامی تاریخ کو دیا تھا۔ ان عظیم اور اولعزم ماﺅں نے اپنے دودھ کے ایک ایک قطرے کے ساتھ اسلامی واقعات، حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی پاکیزہ سیرت، طیبہ کا حال سناسنا کر ان کے دل و دماغ کو چٹان بنایا تھا مگر آج کی نسل تو گیدڑ سے بھی زیادہ بزدل ہو چکی ہے جو گھر کے اندر والدین اور بزرگوں کو تو اپنی زہریلی زبانوں اور گندی حرکتوں سے باربار زخمی کرتی رہتی ہے مگر باہری اور عملی زندگی میں انتہائی بزدل اور گم کردہ راہ ثابت ہوتی ہے۔ اور اس پر ستم بالائے ستم گھر کے اندر رکھا کینسر کا کیڑہ یعنی کیبل کلچر اور ٹی وی ، وی سی آر بھی رہی سہی کسر پوری کررہا ہے۔ جہاں والدین و اولاد ، بڑا چھوٹا، دادا اور پوتا بلا امتیاز بلا جھجک ایک ساتھ ٹی وی فلموں کے زہر کو بہ رضا ورغبت قبول کر رہے ہیں اور اس کا اثر خانگی ماحول پر بھی مرتب ہو رہا ہے۔


    اگلے وقتوں کے افاد علی الصباح اٹھنے کے عادی تھے اللہ کی بندگی کے بعد صبح کی سیر کرنے دور دور نکل جاتے تھے مگر اب تو ماحول ہی بدل چکا ہے۔آج کی نسل رات رات بھر ٹیلی فلم اور فحش ناول اور رکیک وعریاں تصویریں دیکھ کر سوتی ہے اور جب کوئی دن کے 9بجے یا 10بجے بھی ان کے گھر ملنے جاتا ہے تو جواب ملتا ہے ” ابھی سو رہے ہیں“ یا اگر ملے بھی تو اداس اور رونی صورتوں کے ساتھ وہ فرحت وہ تازگی وہ گر مجوشی اور وہ اخلاق خدا ہی جانے کے کہاں چلا گیا اس کا نتیجہ ہے کہ طرح طرح کی بیماریاں، صحت کا سیتاناس ، اخلاق کا زوال اور کمائی سے خیر و برکت ندارد۔ پہلے کے افراد گھر میں والدین اور دیگر بزرگوں کی موجودگی کو باعث رحمت اور خیر و برکت جانتے اور مانتے تھے۔ خانگی مسائل میں ان سے مشورہ لیا جاتا ان کے تجربات سے فائدہ اٹھایا جتا ان کا احتام کیا جاتا ان سے خوف کیا جات اور انہیں کے حکموں کے مطابق گھر کا نظام چلتا تھا مگر اب ان کی وقعت گھر کے کوڑے سے بھی بدترین ہوچکی ہے۔آہ ! آہ۔

    اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ والدین کی خوشنودی میں ہماری رضا تلاش کرو اگر والدین کو خوش رکھو گے تو ہم خوش ہیں اور تمہیں جنت کی خوشی دیںگے اگر والدین کی نافرمانی اور دل آزاری کی تو جان لو کہ دوزخ تمہارا مقدر ہوگا۔ اور آج کی یہ بے راہ نسل اولاد جس کے اعمال بدنے ہی کی وجہ سے ظالم حکمران مسلط ہوتے ہیں۔ فرعون خصلت جارج بش اور ہلاکو صفت اسرائیل، اور نہ جانے کتنے درندوں کے ذریعہ ہمیں تباہ و برباد اور غارت کرنے کا عمل جاری ہو چکا ہے۔آخر یہ سب کیونکہ ہو رہا ہے اس کا بس یہی سبب ہے کہ اللہ کی نافرمانی اور اپنی من مانی، والدین کے ساتھ ظلم وزیادتی ان کے حقوق کے ساتھ غفلت وغیرہ وغیرہ ہے۔ جس ملت نے اپنے اسلاف کے کارناموں کو بھلا دیا وہ خود مٹ جاتی ہے۔
    __________________
    أضواء
    أضواء
    Administrater
    Administrater


    Posts : 762
    Join date : 14.01.2010
    Location : دمــام (سعوديــه )

    والدین اور ان کی اولادیں Empty Re: والدین اور ان کی اولادیں

    Post by أضواء Sun Apr 25, 2010 5:38 pm

    السلام عليكم و رحمة الله و بركاته

    جزاك الرحمن الجنه

    نسال الله لنا ولكم التوفيق و السداد

      Current date/time is Mon May 20, 2024 1:40 am