تعبیر

Would you like to react to this message? Create an account in a few clicks or log in to continue.

    لوگ پہچان بناتے ہوئے مر جاتے ہیں

    kanwal
    kanwal


    Posts : 11
    Join date : 28.07.2010

    لوگ پہچان بناتے ہوئے مر جاتے ہیں Empty لوگ پہچان بناتے ہوئے مر جاتے ہیں

    Post by kanwal Wed Jul 28, 2010 4:02 pm

    پھول خوشبو کے نشے ہی میں بکھر جاتے ہیں
    لوگ پہچان بناتے ہوئے مر جاتے ہیں

    منزلیں اُن کا مُقدّر کہ طلب ہو جن کو
    بے طلب لوگ تو منزل سے گُزر جاتے ہیں

    جن کی آنکھوں میں ہوں آنسو، اُنہیں زندہ سمجھو
    پانی مرتا ہے تو دریا بھی اُتر جاتے ہیں

    لب خنداں ہوں، کہ ہوں اُن کی شگفتہ آنکھیں
    ہم سمجھتے تھے کہ یہ زخم بھی بھر جاتے ہیں

    اے خدا ایسی اذیّت سے بچانا ہم کو
    جہاں دستار تو رہ جاتی ہے، سر جاتے ہیں

      Current date/time is Mon May 20, 2024 7:41 am