تعبیر

Would you like to react to this message? Create an account in a few clicks or log in to continue.

2 posters

    نوشی گیلانی کا منتخب کلام

    کامران خان
    کامران خان


    Posts : 323
    Join date : 17.02.2010
    Location : Abu Dhabi

    نوشی گیلانی کا منتخب کلام Empty نوشی گیلانی کا منتخب کلام

    Post by کامران خان Sat Feb 20, 2010 1:52 pm

    کوئی موسم ہو وصل و ہجر کا
    ہم یاد رکھتے ہیں
    تری باتوں سے اس دل کو
    بہت آباد رکھتے ہیں

    کبھی دل کے صحیفے پر
    تجھے تصویر کرتے ہیں
    کبھی پلکوں کی چھاؤں میں
    تجھے زنجیر کرتے ہیں
    کبھی خوابیدہ شاموں میں
    کبھی بارش کی راتوں میں

    کوئی موسم ہو وصل و ہجر کا
    ہم یاد رکھتے ہیں

    تری باتوں سے اس دل کو
    بہت آباد رکھتے ہیں
    کامران خان
    کامران خان


    Posts : 323
    Join date : 17.02.2010
    Location : Abu Dhabi

    نوشی گیلانی کا منتخب کلام Empty Re: نوشی گیلانی کا منتخب کلام

    Post by کامران خان Sat Feb 20, 2010 1:53 pm

    کتنا مشکل ہے زندگی کرنا

    کتنا مشکل ہے زندگی کرنا
    جس طرح تجھ سے دوستی کرنا

    اِک کہانی نہ اور بن جائے
    تم بات سرسری کرنا

    ڈوب جاؤں نہ میں اندھیروں میں
    اپنی آنکھوں کی روشنی کرنا

    کس قدر دل نشیں لگتا ہے
    بے ارادہ تجھے دُکھی کرنا

    خون ِ دل صرف کرنا پڑتا ہے
    دیکھنا!تم نہ شاعری کرنا

    کتنا دُشوار ہے انا کے لیئے
    سارے ماحول کی نفی کرنا
    کامران خان
    کامران خان


    Posts : 323
    Join date : 17.02.2010
    Location : Abu Dhabi

    نوشی گیلانی کا منتخب کلام Empty Re: نوشی گیلانی کا منتخب کلام

    Post by کامران خان Sat Feb 20, 2010 1:54 pm

    کبھی ہم بھیگتے ہیں چاہتوں کی تیز بارش میں



    کبھی ہم بھیگتے ہیں چاہتوں کی تیز بارش میں
    کبھی برسوں نہیں ملتے کسی ہلکی سی رنجش میں

    تمہی میں دیوتاؤں کی کوئی خُو بُو نہ تھی ورنہ
    کمی کوئی نہیں تھی میرے اندازِ پرستش میں

    یہ سوچ لو پھر اور بھی تنہا نہ ہو جانا
    اُسے چھونے کی خواہش میں اُسے پانے کی خواہش میں

    بہت سے زخم ہیں دل میں مگر اِک زخم ایسا ہے
    جو جل اُٹھتا ہے راتوں میں جو لَو دیتا ہے بارش میں

    نوشی گیلانی
    کامران خان
    کامران خان


    Posts : 323
    Join date : 17.02.2010
    Location : Abu Dhabi

    نوشی گیلانی کا منتخب کلام Empty Re: نوشی گیلانی کا منتخب کلام

    Post by کامران خان Sat Feb 20, 2010 1:54 pm


    آخری خواہش

    مرے ساتھی
    مری یہ روح میرے جسم سے پرواز کر جائے
    تو لوٹ آنا
    مری بے خواب راتوں کے عذابوں پر
    سسکتے شہر میں تم بھی
    ذرا سی دیر کو رکنا
    مرے بے نور ہونٹوں کی دعاؤں پر
    تم اپنی سرد پیشانی کا پتھر رکھ کے رو دینا
    بس اتنی بات کہہ دینا
    مجھے تم سے محبت ہے

    نوشی گیلانی
    کامران خان
    کامران خان


    Posts : 323
    Join date : 17.02.2010
    Location : Abu Dhabi

    نوشی گیلانی کا منتخب کلام Empty Re: نوشی گیلانی کا منتخب کلام

    Post by کامران خان Sat Feb 20, 2010 1:55 pm


    محبت کی اسیری سے رہائی مانگتے رہنا
    بہت آساں نہیں ہوتا جدائی مانگتے رہنا

    ذرا سا عشق کر لینا،ذرا سی آنکھ بھر لینا
    عوض اِس کے مگر ساری خدائی مانگتے رہنا

    کبھی محروم ہونٹوں پر دعا کا حرف رکھ دینا
    کبھی وحشت میں اس کی نا رسائی مانگتے رہنا

    وفاؤں کے تسلسل سے محبت روٹھ جاتی ہے
    کہانی میں ذرا سی بے وفائی مانگتے رہنا

    عجب ہے وحشت ِ جاں بھی کہ عادت ہو گئی دل کی
    سکوتِ شام ِ غم سے ہم نوائی مانگتے رہنا

    کبھی بچے کا ننھے ہاتھ پر تتلی کے پر رکھنا
    کبھی پھر اُس کے رنگوں سے رہائی مانگتے رہنا
    کامران خان
    کامران خان


    Posts : 323
    Join date : 17.02.2010
    Location : Abu Dhabi

    نوشی گیلانی کا منتخب کلام Empty Re: نوشی گیلانی کا منتخب کلام

    Post by کامران خان Sat Feb 20, 2010 1:55 pm

    کون روک سکتا ہے


    لاکھ ضبط خواہش کے
    بے شمار دعوے ہوں
    اس کو بھول جانے کے
    بے پناہ ارادے ہوں
    اور اس محبت کو ترک کر کے جینے کا
    فیصلہ سنانے کو
    کتنے لفظ سوچے ہوں
    دل کو اسکی آہٹ پر
    بر ملا دھڑکنے سے کون روک سکتا ہے
    پھر وفا کے صحرا میں
    اس کے نرم لہجے اور سوگوار آنکھوں کی
    خوشبوؤں کو چھونے کی
    جستجو میں رہنے سے
    روح تک پگھلنے سے
    ننگے پاؤں چلنے سے
    کون روک سکتا ہے
    آنسوؤں کی بارش میں
    چاہے دل کے ہاتھوں میں
    ہجر کے مسافر کے
    پاؤں تک بھی چھو آؤ
    جس کو لوٹ جانا ہو
    اس کو دور جانے سے
    راستہ بدلنے سے
    دور جا نکلنے سے
    کون روک سکتا ہے۔
    کامران خان
    کامران خان


    Posts : 323
    Join date : 17.02.2010
    Location : Abu Dhabi

    نوشی گیلانی کا منتخب کلام Empty Re: نوشی گیلانی کا منتخب کلام

    Post by کامران خان Sat Feb 20, 2010 1:56 pm

    گریز شب سے سحر سے کلام رکھتے تھے
    کبھی وہ دن تھے کہ زلفوں میں شام رکھتے تھے

    تمہارے ہاتھ لگے ہیں تو جو کرو سو کرو
    وگرنہ تم سے تو ہم سو سو غلام رکھتے تھے

    ہمیں بھی گھیر لیا گھر کے زعم نے تو کُھلا
    کچھ اور لوگ بھی اِس گھر میں قیام رکھتے تھے

    یہ اور بات ہمیں دوستی نہ راس آئی
    ہوا تھی ساتھ تو خوشبو مقام رکھتے تھے

    نجانے کون سی رُت میں بچھڑ گئے وہ لوگ
    جو اپنے دل میں بہت احترام رکھتے تھے

    وہ آ تو جاتا کبھی،ہم تو اُس کے رستوں پر
    دیئے جلاتے ہوئے صبح و شام رکھتے تھے
    کامران خان
    کامران خان


    Posts : 323
    Join date : 17.02.2010
    Location : Abu Dhabi

    نوشی گیلانی کا منتخب کلام Empty Re: نوشی گیلانی کا منتخب کلام

    Post by کامران خان Sat Feb 20, 2010 1:56 pm



    حیرت

    نہ گفتگو کا کمال آہنگ
    نہ بات کے بے مثال معنی
    نہ خد و خال میں وہ جاذبیت
    جو جسم و جاں کو اسیر کر لے
    نہ مشترک کوئی عکس ِ خواہش
    مگر یہ کیا ہے
    وفا کے رستوں پہ لکھ رہی ہوں
    مُسافرت کی نئی کہانی
    کامران خان
    کامران خان


    Posts : 323
    Join date : 17.02.2010
    Location : Abu Dhabi

    نوشی گیلانی کا منتخب کلام Empty Re: نوشی گیلانی کا منتخب کلام

    Post by کامران خان Sat Feb 20, 2010 1:57 pm

    سبھی جذبے بدلتے جا رہے ہیں
    کہ جیسے خواب مرتے جا رہے ہیں

    کوئی دن کے لیئے دل کے مکیں کو
    نظر انداز کرتے جا رہے ہیں

    جو دل کا حال ہے دل جانتا ہے
    بظاہر تو سنبھلتے جا رہے ہیں

    چلے تو ہیں تمہارے شہر سے ہم
    کفِ افسوس مَلتے جا رہے ہیں

    کبھی جن میں غرور ِ تازگی تھا
    وہ خد و خال ڈھلتے جا رہے ہیں
    کامران خان
    کامران خان


    Posts : 323
    Join date : 17.02.2010
    Location : Abu Dhabi

    نوشی گیلانی کا منتخب کلام Empty Re: نوشی گیلانی کا منتخب کلام

    Post by کامران خان Sat Feb 20, 2010 1:58 pm

    ہجر کی بد دعا نہ ہو جانا
    دیکھ لینا،سزا نہ ہو جانا

    موڑ تو بے شُمار آئیں گے
    تھک نہ جانا،جُدا نہ ہو جانا

    عشق کی انتہا نہیں ہوتی
    عشق کی انتہا نہ ہو جانا

    آخر شب اُداس چاند کے ساتھ
    ایک بُجھتا دِیا نہ ہو جانا

    بے ارادہ سفر پہ نکلے ہو
    راستوں کی ہَوا نہ ہو جانا

    زندگی درد سے عبارت ہے
    زندگی سے خفا نہ ہو جانا

    اِ ک تمہی کو خدا سے مانگا ہے
    تم کہیں بے وفا نہ ہو جانا
    کامران خان
    کامران خان


    Posts : 323
    Join date : 17.02.2010
    Location : Abu Dhabi

    نوشی گیلانی کا منتخب کلام Empty Re: نوشی گیلانی کا منتخب کلام

    Post by کامران خان Sat Feb 20, 2010 1:58 pm

    اِک پشیماں سی حسرت سے مجھے سوچتا ہے
    اب وہی شہرِ محبت سے مجھے سوچتا ہے

    میں تو محدود سے لمحوں میں ملی تھی اُس سے
    پھر بھی وہ کتنی وضاحت سے مجھے سوچتا ہے

    جس نے سوچا ہی نہ تھا ہجر کا مُمکن ہونا
    دُکھ میں ڈوبی ہوئی حیرت سے مجھے سوچتا ہے

    میں تو مر جاؤں اگر سوچنے لگ جاؤں اُسے
    اور وہ کتنی سُہولت سے مجھے سوچتا ہے

    گرچہ اب ترکِ مراسم کو بہت دیر ہوئی
    اب بھی وہ میری اجازت سے مجھے سوچتا ہے

    کتنا خوش فہم ہے وہ شخص کہ ہر موسم میں
    اِک نئے رُخ، نئی صورت سے مجھے سوچتا ہے
    کامران خان
    کامران خان


    Posts : 323
    Join date : 17.02.2010
    Location : Abu Dhabi

    نوشی گیلانی کا منتخب کلام Empty Re: نوشی گیلانی کا منتخب کلام

    Post by کامران خان Sat Feb 20, 2010 1:58 pm

    کون ملاحوں سے اب تکرار کرے گا
    اب تو قسمت سے ہی کوئی دریا پار کرے گا

    سارا شہر ہی تاریکی پر یوں خاموش رہا تو
    کون چراغ جلانے کے پیدا آثار کرے گا

    جب اس کا کردار تمہارے سچ کی زد میں آیا
    لکھنے والا شہر کی کالی ،ہر دیوار کرے گا

    جانے کون سی دُھن میں تیرے شہر میں آ نکلے ہیں
    دل تجھ سے ملنے کی خواہش اب سو بار کرے گا

    دل میں تیرا قیام تھا لیکن اب یہ کسے خبر تھی
    دکھ بھی اپنے ہونے پر اتنا اصرار کرے گا
    کامران خان
    کامران خان


    Posts : 323
    Join date : 17.02.2010
    Location : Abu Dhabi

    نوشی گیلانی کا منتخب کلام Empty Re: نوشی گیلانی کا منتخب کلام

    Post by کامران خان Sat Feb 20, 2010 1:59 pm

    تم سے کچھ نہیں کہنا



    ہم نے سوچ رکھا ہے
    چاہے دل کی ہر خواہش
    زندگی کی آنکھوں سے اشک بن کے
    بہہ جائے
    چاہے اب مکینوں پر
    گھر کی ساری دیواریں چھت سمیت گر جائیں
    اور بے مقدر ہم
    اس بدن کے ملبے میں خود ہی کیوں نہ دب جائیں
    تم سے کچھ نہیں کہنا
    کیسی نیند تھی اپنی،کیسے خواب تھے اپنے
    اور اب گلابوں پر
    نیند والی آنکھوں پر
    نرم خو سے خوابوں پر
    کیوں عذاب ٹوٹے ہیں
    تم سے کچھ نہیں کہنا
    گھر گئے ہیں راتوں میں
    بے لباس باتوں میں
    اس طرح کی راتوں میں
    کب چراغ جلتے ہیں،کب عذاب ٹلتے ہیں
    اب تو ان عذابوں سے بچ کے بھی نکلنے کا راستہ نہیں جاناں!
    جس طرح تمہیں سچ کے لازوال لمحوں سے واسطہ نہیں جاناں!
    ہم نے سوچ رکھا ہے
    تم سے کچھ نہیں کہنا
    کامران خان
    کامران خان


    Posts : 323
    Join date : 17.02.2010
    Location : Abu Dhabi

    نوشی گیلانی کا منتخب کلام Empty Re: نوشی گیلانی کا منتخب کلام

    Post by کامران خان Sat Feb 20, 2010 1:59 pm

    ملال


    مرا سارا شہر ہی بہہ گیا
    مِرے سارے لوگ اُتر گئے
    کہیں بے سبب سی منافقانہ فضاؤں میں کے کسی زہر میں
    کسی بد گماں سی رات کے کسی پہر میں

    مِرا سارا شہر ہی بہہ گیا
    مِرے سارے لوگ اُتر گئے
    کوئی تہمتوں،کوئی پانیوں
    کوئی دلفریب کہانیوں
    کوئی خواہشوں کی گرانیوں
    کوئی آنسوؤں کی روانیوں
    کوئی سبز کائیوں کی جھیل میں
    کوئی سُرخ و خستہ فصیل میں
    کوئی آب میں،کوئی خواب میں
    کوئی اپنے کردہ عذاب میں
    مِرا سارا شہر ہی بہہ گیا
    مِرے سارے لوگ اُتر گئے
    مِرے سارے خواب بِکھر گئے
    اِسی شہر میں
    اِسی لہر میں
    أضواء
    أضواء
    Administrater
    Administrater


    Posts : 762
    Join date : 14.01.2010
    Location : دمــام (سعوديــه )

    نوشی گیلانی کا منتخب کلام Empty Re: نوشی گیلانی کا منتخب کلام

    Post by أضواء Wed Feb 24, 2010 9:01 am

    شکریہ کامران بہت ہی خوب زبردست ......

    thanks thanks

      Current date/time is Mon Nov 25, 2024 4:00 pm