کامیاب زندگی کے لیے منصوبہ بندی
(سید عالم نور شاہ)
سب لوگوں کو اس بات کی فکر ہوتی ہے کہ وہ جانیں کہ وہ کیا ہیں؟ لیکن اس بات میں بہت کم لوگ دلچسپی لیتے ہیں کہ وہ کیا بن سکتے ہیں؟ اگر آپ زندگی میں کامیابی حاصل کرنا چاہتے ہیں تو سب سے پہلے خود کو اس کیلئے تیار کریں۔ دنیا میں کون ہے جو کامیاب نہیں ہونا چاہتا؟ ہر ایک یہی چاہتا ہے کہ وہ ایک خوشحال اور کامیاب زندگی گزارے مگر دیکھنے میں یہ آیا ہے کہ ہمارے معاشرے میں کامیاب لوگوں کا تناسب بیحد کم ہے۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آیا کامیابی کے حصول کا کوئی طریقہ ہے بھی یا یہ قسمت سے ہی مشروط ہے؟ اگر ہم غور کریں تو دو طرح کے روئیے سامنے آتے ہیں کچھ لوگ کامیابی حاصل کر لیتے ہیں باقی قسمت کا رونا روتے ہیں۔ اگر ہم کامیاب لوگوں کی سوانح عمری کا مطالعہ کریں تو ہم یہ دیکھتے ہیں کہ ہر وہ آدمی جس نے کامیابی حاصل کی یا جس نے زندگی میں کوئی غیر معمولی کارنامہ سرانجام دیا اس میں یہ تین اہم خوبیاں ضرور موجود تھیں۔
٭ مقصد کا یقین ٭صحیح منصوبہ بندی ٭بھرپور کوشش اگر ہم آپ سے کہیں کہ کسی بہت اہم تقریب میں شرکت کیلئے آپ کو لباس خریدنا ہے تو آپ کیا کریں گے؟ ظاہر ہے پہلے آپ تقریب کی نوعیت معلوم کریں گے پھر اسی لحاظ سے لباس خریدیں گے جو ناصرف موجودہ فیشن ہو بلکہ آپ کی شخصیت سے مناسبت بھی رکھتا ہو لیکن اگر کوئی کچھ بھی پہن کر چلا جائے اور پھر یہ شکایت کرے کہ وہ لوگوں میں اہم اور منفرد نظر نہیں آرہا تھا تو آپ اس کے رویے کوکیا نام دیں گے؟ جس طرح کسی تقریب میں خود کو اہم اور منفرد بنانے کیلئے آپ تیاری کرتے ہیں اسی طرح زندگی میں کامیابی حاصل کرنے کیلئے بھی صحیح منصوبہ بندی کرنی پڑتی ہے اور اس کے کچھ اصول بھی ہوتے ہیں۔ پرسنل ڈویلپمنٹ کے ماہرین اسے گول سیٹنگ کا نام دیتے ہیں۔ سب سے پہلے یہ اطمینان کر لیجئے کہ اگلے 25منٹ تک آپ کو کوئی ڈسٹرب نہ کرے۔ پھر کوئی ڈائری، رجسٹر یا کاپی لیکر ان سوالات کے جوابات لکھئے۔
٭میں کیا بننا چاہتا ہوں/ چاہتی ہوں۔ ٭جو میں بننا چاہتا ہوں/ چاہتی ہوں اس میں کیسے کامیاب ہو سکتا یا ہو سکتی ہوں۔٭مجھے کتنی محنت کرنی پڑے گی؟۔ ٭مقصد کے حصول میں کون کون سے لوگ میرا ساتھ دے سکتے ہیں؟۔ ٭میرے اندر کتنی صلاحیتیں ہیں؟ ٭مجھے کتنی نئی چیزیں سیکھنے کی ضرورت ہے؟ ٭میں حاصل کیا کرنا چاہتا ہوں/ چاہتی ہوں؟٭اس وقت میرے پاس کیا ہے؟٭میرے پاس کیا ہونا چاہیے؟٭میں کون سے منفرد کام کروں جو میری پہچان بن جائیں؟٭ میں وہ کون سے نئے کام کروں جو کامیاب لوگ کرتے ہیں جن کی وجہ سے ان کو پسند کیا جاتا ہے؟٭مجھے اپنی ذات میں کون کون سی تبدیلیاں پیدا کرنی چاہئیں جو میری شخصیت پر کشش بنا دیں؟۔ خوب سوچ سمجھ کر پوری ایمانداری کے ساتھ بغیر کسی مشورے کے ان سوالات کے جوابات لکھئے۔ شیکسپیئر کہتا ہے ”سب لوگوں کو اس بات کی فکر ہوتی ہے کہ وہ جانیں کہ وہ کیا ہیں؟ لیکن اس بات میں بہت کم لوگ دلچسپی لیتے ہیں کہ وہ کیا بن سکتے ہیں؟“ بہت سے لوگ یہ کہتے ہیں کہ وہ جو کچھ ہیں اس سے زیادہ کے اہل ہیں لیکن اپنی اہلیت کو ثابت کرنے کیلئے عملی طور پر کچھ نہیں کرتے۔ ہم میں سے اکثر لوگ زندگی میں بہت کچھ حاصل کرنا چاہتے ہیں لیکن اس کی صحیح منصوبہ بندی نہیں کرتے۔ آپ جو بھی بننا چاہتے ہیں اس کیلئے پہلے اپنے گول سیٹ کیجئے یعنی اپنے مقاصد طے کیجئے۔ مثلاً اگر کوئی کامیاب سرجن بننا چاہتا ہے تو اس کا پہلا گول ہو گا کہ ایف ایس سی میں اتنے نمبر حاصل ہو جائیں کہ میڈیکل میں داخلہ مل جائے۔ اپنے مقصد کے حصول کیلئے گول سیٹ کریں جب ایک گول مکمل کر لیں تو اسے مارک کرکے اگلے کی جانب بڑھ جائیں۔ بغیر گول سیٹنگ کے کامیابی ممکن نہیں۔ اگر کوئی یہ کہتا ہے کہ وہ اگلے 6ماہ میں اپنے وزن میں نمایاں کمی کرے گا تو یہ ایک ٹارگٹ ہو گا جس کو وہ حاصل کرنا چاہتا ہے لیکن بجائے اس کے کہ وہ محض یہ کہتا رہے کہ میں کوشش کر رہا ہوں کہ میرا وزن کم ہو جائے اسے کچھ کہے بغیر اس کوشش کا عملی آغاز کر دینا چاہیے۔ ہم میں سے اکثر لوگ چاہتے ہیں کہ وہ کامیاب ہو جائیں لیکن اس کیلئے منصوبہ بندی نہیں کرتے۔ یاد رکھیں جو کچھ آپ حاصل کرنا چاہتے ہیں وہ سب آپ کے پاس لکھا ہوا موجود ہونا ضروری ہے۔ صرف سوچ لینا درحقیقت ہوا میں تیر چلانا ہے۔ قلم اٹھائیے اور ہر اس نکتے کے بارے میں لکھ لیجئے جو آپ کی ذات میں نکھا ر کا باعث بن سکے۔ پھر آپ جب سب کچھ لکھ لیں تو ان کے حصول کے ممکنہ راستے بھی تلاش کریں۔ جب آپ ایک آئیڈیالکھ لیں تو دوسرا خود ہی آپ کے ذہن میں آئے گا۔ اپنے قیمتی وقت میں سے صرف 30منٹ نکال کر ایک لسٹ بنائیے اس میں وہ سب کچھ لکھیں جو آپ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
اب ہم آپ کو گول سیٹنگ کے سات مراحل بتاتے ہیں۔ ان کو اچھی طرح ذہن نشین کر لیں۔
٭اپنے ٹارگٹ کو پہچانئے ۔یہ جانئے کہ آپ کیا حاصل کرنا یا کیا بننا چاہتے ہیں؟ ٭ڈیڈلائن مقرر کیجئے۔ آپ کب تک ان گولز کو حاصل کرنے میں کامیاب ہوں گے۔ ایک ماہ، 6ماہ، ایک سال ، مدت کا تعین ضروری ہے۔٭ مشکلات کا جائزہ لیں اور ان کے مناسب حل کے بارے میں لکھئے کہ وہ کس طرح دور ہو سکتی ہیں۔ ٭وہ لوگ جو آپ کیلئے معاون ثابت ہو سکیں۔ ایسے لوگوں کے بارے میں تحریر کریں جن کا آپ کو تعاون درکار ہے اور جو مختلف ٹارگٹ کے حصول میںآپ کا ساتھ دے سکیں۔٭ان گولز کے حصول میں آپ کو کون سی صلاحیتوں اور علم کی ضرورت ہے۔ تفصیل سے لکھئے اور پھر اس علم اور صلاحیتیں بڑھانے کیلئے پروگرام ترتیب دیں۔٭ لائحہ عمل ترتیب دیں۔ گولز کے حصول کا پورا طریقہ کار تیار کریں، آپ کو کیا کیا کرنا ہے۔ روزانہ کتنا کام کرنا ہے تاکہ آپ اپنی منزل سے قریب تر ہوتے جائیں۔٭ آخر میں ان مقاصد کے حصول کے نتیجے میں حاصل ہونے والے فوائد کی فہرست بنائیے۔ لکھئے کہ آپ یہ ساری محنت کیوں کر رہے ہیں۔ ان کا کیا فائدہ ہو گا؟ یاد رکھئے اعلیٰ کارکردگی ایک سفر ہے منزل نہیں۔ اس کا آغاز مقصد کے واضح تعین سے ہوتا ہے۔ ورزش بہت ضروری ہے یاد رکھیں اگر آپ صحت مندہیں تب ہی آپ اپنے تمام گولز کے حصول کیلئے بھرپور محنت کر سکتے ہیں۔
(سید عالم نور شاہ)
سب لوگوں کو اس بات کی فکر ہوتی ہے کہ وہ جانیں کہ وہ کیا ہیں؟ لیکن اس بات میں بہت کم لوگ دلچسپی لیتے ہیں کہ وہ کیا بن سکتے ہیں؟ اگر آپ زندگی میں کامیابی حاصل کرنا چاہتے ہیں تو سب سے پہلے خود کو اس کیلئے تیار کریں۔ دنیا میں کون ہے جو کامیاب نہیں ہونا چاہتا؟ ہر ایک یہی چاہتا ہے کہ وہ ایک خوشحال اور کامیاب زندگی گزارے مگر دیکھنے میں یہ آیا ہے کہ ہمارے معاشرے میں کامیاب لوگوں کا تناسب بیحد کم ہے۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آیا کامیابی کے حصول کا کوئی طریقہ ہے بھی یا یہ قسمت سے ہی مشروط ہے؟ اگر ہم غور کریں تو دو طرح کے روئیے سامنے آتے ہیں کچھ لوگ کامیابی حاصل کر لیتے ہیں باقی قسمت کا رونا روتے ہیں۔ اگر ہم کامیاب لوگوں کی سوانح عمری کا مطالعہ کریں تو ہم یہ دیکھتے ہیں کہ ہر وہ آدمی جس نے کامیابی حاصل کی یا جس نے زندگی میں کوئی غیر معمولی کارنامہ سرانجام دیا اس میں یہ تین اہم خوبیاں ضرور موجود تھیں۔
٭ مقصد کا یقین ٭صحیح منصوبہ بندی ٭بھرپور کوشش اگر ہم آپ سے کہیں کہ کسی بہت اہم تقریب میں شرکت کیلئے آپ کو لباس خریدنا ہے تو آپ کیا کریں گے؟ ظاہر ہے پہلے آپ تقریب کی نوعیت معلوم کریں گے پھر اسی لحاظ سے لباس خریدیں گے جو ناصرف موجودہ فیشن ہو بلکہ آپ کی شخصیت سے مناسبت بھی رکھتا ہو لیکن اگر کوئی کچھ بھی پہن کر چلا جائے اور پھر یہ شکایت کرے کہ وہ لوگوں میں اہم اور منفرد نظر نہیں آرہا تھا تو آپ اس کے رویے کوکیا نام دیں گے؟ جس طرح کسی تقریب میں خود کو اہم اور منفرد بنانے کیلئے آپ تیاری کرتے ہیں اسی طرح زندگی میں کامیابی حاصل کرنے کیلئے بھی صحیح منصوبہ بندی کرنی پڑتی ہے اور اس کے کچھ اصول بھی ہوتے ہیں۔ پرسنل ڈویلپمنٹ کے ماہرین اسے گول سیٹنگ کا نام دیتے ہیں۔ سب سے پہلے یہ اطمینان کر لیجئے کہ اگلے 25منٹ تک آپ کو کوئی ڈسٹرب نہ کرے۔ پھر کوئی ڈائری، رجسٹر یا کاپی لیکر ان سوالات کے جوابات لکھئے۔
٭میں کیا بننا چاہتا ہوں/ چاہتی ہوں۔ ٭جو میں بننا چاہتا ہوں/ چاہتی ہوں اس میں کیسے کامیاب ہو سکتا یا ہو سکتی ہوں۔٭مجھے کتنی محنت کرنی پڑے گی؟۔ ٭مقصد کے حصول میں کون کون سے لوگ میرا ساتھ دے سکتے ہیں؟۔ ٭میرے اندر کتنی صلاحیتیں ہیں؟ ٭مجھے کتنی نئی چیزیں سیکھنے کی ضرورت ہے؟ ٭میں حاصل کیا کرنا چاہتا ہوں/ چاہتی ہوں؟٭اس وقت میرے پاس کیا ہے؟٭میرے پاس کیا ہونا چاہیے؟٭میں کون سے منفرد کام کروں جو میری پہچان بن جائیں؟٭ میں وہ کون سے نئے کام کروں جو کامیاب لوگ کرتے ہیں جن کی وجہ سے ان کو پسند کیا جاتا ہے؟٭مجھے اپنی ذات میں کون کون سی تبدیلیاں پیدا کرنی چاہئیں جو میری شخصیت پر کشش بنا دیں؟۔ خوب سوچ سمجھ کر پوری ایمانداری کے ساتھ بغیر کسی مشورے کے ان سوالات کے جوابات لکھئے۔ شیکسپیئر کہتا ہے ”سب لوگوں کو اس بات کی فکر ہوتی ہے کہ وہ جانیں کہ وہ کیا ہیں؟ لیکن اس بات میں بہت کم لوگ دلچسپی لیتے ہیں کہ وہ کیا بن سکتے ہیں؟“ بہت سے لوگ یہ کہتے ہیں کہ وہ جو کچھ ہیں اس سے زیادہ کے اہل ہیں لیکن اپنی اہلیت کو ثابت کرنے کیلئے عملی طور پر کچھ نہیں کرتے۔ ہم میں سے اکثر لوگ زندگی میں بہت کچھ حاصل کرنا چاہتے ہیں لیکن اس کی صحیح منصوبہ بندی نہیں کرتے۔ آپ جو بھی بننا چاہتے ہیں اس کیلئے پہلے اپنے گول سیٹ کیجئے یعنی اپنے مقاصد طے کیجئے۔ مثلاً اگر کوئی کامیاب سرجن بننا چاہتا ہے تو اس کا پہلا گول ہو گا کہ ایف ایس سی میں اتنے نمبر حاصل ہو جائیں کہ میڈیکل میں داخلہ مل جائے۔ اپنے مقصد کے حصول کیلئے گول سیٹ کریں جب ایک گول مکمل کر لیں تو اسے مارک کرکے اگلے کی جانب بڑھ جائیں۔ بغیر گول سیٹنگ کے کامیابی ممکن نہیں۔ اگر کوئی یہ کہتا ہے کہ وہ اگلے 6ماہ میں اپنے وزن میں نمایاں کمی کرے گا تو یہ ایک ٹارگٹ ہو گا جس کو وہ حاصل کرنا چاہتا ہے لیکن بجائے اس کے کہ وہ محض یہ کہتا رہے کہ میں کوشش کر رہا ہوں کہ میرا وزن کم ہو جائے اسے کچھ کہے بغیر اس کوشش کا عملی آغاز کر دینا چاہیے۔ ہم میں سے اکثر لوگ چاہتے ہیں کہ وہ کامیاب ہو جائیں لیکن اس کیلئے منصوبہ بندی نہیں کرتے۔ یاد رکھیں جو کچھ آپ حاصل کرنا چاہتے ہیں وہ سب آپ کے پاس لکھا ہوا موجود ہونا ضروری ہے۔ صرف سوچ لینا درحقیقت ہوا میں تیر چلانا ہے۔ قلم اٹھائیے اور ہر اس نکتے کے بارے میں لکھ لیجئے جو آپ کی ذات میں نکھا ر کا باعث بن سکے۔ پھر آپ جب سب کچھ لکھ لیں تو ان کے حصول کے ممکنہ راستے بھی تلاش کریں۔ جب آپ ایک آئیڈیالکھ لیں تو دوسرا خود ہی آپ کے ذہن میں آئے گا۔ اپنے قیمتی وقت میں سے صرف 30منٹ نکال کر ایک لسٹ بنائیے اس میں وہ سب کچھ لکھیں جو آپ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
اب ہم آپ کو گول سیٹنگ کے سات مراحل بتاتے ہیں۔ ان کو اچھی طرح ذہن نشین کر لیں۔
٭اپنے ٹارگٹ کو پہچانئے ۔یہ جانئے کہ آپ کیا حاصل کرنا یا کیا بننا چاہتے ہیں؟ ٭ڈیڈلائن مقرر کیجئے۔ آپ کب تک ان گولز کو حاصل کرنے میں کامیاب ہوں گے۔ ایک ماہ، 6ماہ، ایک سال ، مدت کا تعین ضروری ہے۔٭ مشکلات کا جائزہ لیں اور ان کے مناسب حل کے بارے میں لکھئے کہ وہ کس طرح دور ہو سکتی ہیں۔ ٭وہ لوگ جو آپ کیلئے معاون ثابت ہو سکیں۔ ایسے لوگوں کے بارے میں تحریر کریں جن کا آپ کو تعاون درکار ہے اور جو مختلف ٹارگٹ کے حصول میںآپ کا ساتھ دے سکیں۔٭ان گولز کے حصول میں آپ کو کون سی صلاحیتوں اور علم کی ضرورت ہے۔ تفصیل سے لکھئے اور پھر اس علم اور صلاحیتیں بڑھانے کیلئے پروگرام ترتیب دیں۔٭ لائحہ عمل ترتیب دیں۔ گولز کے حصول کا پورا طریقہ کار تیار کریں، آپ کو کیا کیا کرنا ہے۔ روزانہ کتنا کام کرنا ہے تاکہ آپ اپنی منزل سے قریب تر ہوتے جائیں۔٭ آخر میں ان مقاصد کے حصول کے نتیجے میں حاصل ہونے والے فوائد کی فہرست بنائیے۔ لکھئے کہ آپ یہ ساری محنت کیوں کر رہے ہیں۔ ان کا کیا فائدہ ہو گا؟ یاد رکھئے اعلیٰ کارکردگی ایک سفر ہے منزل نہیں۔ اس کا آغاز مقصد کے واضح تعین سے ہوتا ہے۔ ورزش بہت ضروری ہے یاد رکھیں اگر آپ صحت مندہیں تب ہی آپ اپنے تمام گولز کے حصول کیلئے بھرپور محنت کر سکتے ہیں۔