تعبیر

Would you like to react to this message? Create an account in a few clicks or log in to continue.

    دولتِ درد کو دنیا سے چھپا کر رکھنا

    کامران خان
    کامران خان


    Posts : 323
    Join date : 17.02.2010
    Location : Abu Dhabi

    دولتِ درد کو دنیا سے چھپا کر رکھنا Empty دولتِ درد کو دنیا سے چھپا کر رکھنا

    Post by کامران خان Mon Mar 29, 2010 1:39 pm

    [center]دولتِ درد کو دنیا سے چھپا کر رکھنا
    آنکھ میں بوند نہ ہو دل میں سمندر رکھنا

    کل گئے گزرے زمانوں کو خیال آئے گا
    آج اتنا بھی نہ راتوں کو منور رکھنا

    اپنی آشفتہ مزاجی پہ ہنسی آتی ہے
    دشمنی سنگ سے اور کانچ کا پیکر رکھنا

    آس کب نہیں تھی دل کو تیرے آ جانے کی
    پر نہ ایسی کہ قدم گھر سے نہ باہر رکھنا

    ذکر اس کا ہی سہی بزم میں بیٹھے ہو فراز
    درد کیسا ہی اُٹھے ہاتھ نہ دل پر رکھنا

      Current date/time is Tue Nov 26, 2024 12:37 am